ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / حافظ جنید کے قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچانے کیلئے جمعےۃ علماء ہند نے وکیل مہیاکیا

حافظ جنید کے قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچانے کیلئے جمعےۃ علماء ہند نے وکیل مہیاکیا

Tue, 04 Jul 2017 21:36:15  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،4جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)شہید حافظ جنید کے قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچانے کے لیے جمعےۃ علماء ہند نے اپنی جانب سے سینئر وکیل پی ایل گویل کو مقرر کیا ہے۔ جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ واضح ہو کہ مذکورہ مقدمے میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو چودہ دنوں کے لیے پولس تحویل میں ہیں۔مقدمہ کو مضبوطی سے لڑنے کے لیے حافظ جنید کے فکر مند  والد جلال الدین اور کھنداؤلی گاؤ ں کے ذمہ دار افراد نے مولانا محمود مدنی کو ایک خط لکھ کر قانونی مدد طلب کی تھی، جس کے بعد وکیل کی تقرری عمل میں آئی۔اس سلسلے میں جمعےۃ علماء ہند کے ایک وفد نے مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعےۃ علماء ہند کی سربراہی میں مقرر کردہ سینئر وکیل پی ایل گویل سے فرید آباد میں ملاقات کی اور مقدمے کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کیا۔
جمعےۃ علماء ہریانہ، پنجاب وہماچل کے صدر مولانا یحیی کریمی نے بتایا کہ جمعےۃ علماء ہند کے مقامی اور مرکزی ذمہ داران شروع سے ہی اس سانحے کے متاثرین اور اہل خانہ کے ساتھ لگے ہوئے ہیں، وفد نے دوبار مذکورہ گاؤں کھنداؤ لی کا بھی دور ہ کیا ہے اور اس جیسے ہورہے واقعات کے تناظر میں مولانا محمود مدنی صاحب نے عید ملن تقریب بھی منسوخ کردیا تھا، نیز وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات بھی کی تھی۔ مولانا یحیی نے کہا کہ ہمارا مدعا صرف قصورواروں کو سزا دلانا ہے اور پورے ملک کی طرح میوات کے غیر مسلم برادران بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔مولانا یحی نے کہا کہ اس معاملے میں جذبات کی رونمائی سے زیادہ قانونی اور سماجی اقدام کی ضرورت ہے۔ جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا مدنی کا زور ہے کہ آئینی اور قانونی اقدامات پر فوکس کیا جائے، تبھی جاکر ایسے عناصر کو کمزور کیا جاسکتا ہے، مولانا محمود مدنی صاحب جو ملک کے موجوہ حالات کے سلسلے میں کافی فکر ہیں، ان کی ہدایت پر ہم نے قانونی تعاون کا پہلے ہی اعلان کردیاتھا، تاہم  حافظ جنید کے والدین کی گزارش اور اظہار اعتماد کے بعد ہماری ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
 


Share: